ماسکو: (ویب ڈیسک) یوکرین کے ساتھ جاری لڑائی میں روس کو بڑا دھچکا لگ گیا، صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی ساتھی اور اعلیٰ درجے پر فائز جنرل آندرے سنائپر کا نشانہ بن گئے۔
واضح رہے کہ روسی حکام نے بدھ کے روز 498 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی جب کہ یوکرینی حکام نے 9 ہزار روسی فوجیوں کے مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کا آٹھواں روز شروع ہوگیا، اس دوران کئی یوکرینی فوجی اور شہری ہلاک ہوئے جب کہ روسی فوجی بھی جوابی وار میں مارے گئے۔
مرنے والے روسی فوجیوں میں صدر پیوٹن کے بااعتماد ساتھی جنرل آندرے بھی شامل ہوگئے ہیں جنہیں یوکرین کے اسنائپر نے گولی کا نشانہ بنایا ہے۔
میجر جنرل آندرے سوخووتسکی کی ہلاکت کا دعویٰ یوکرینی حکام نے کیا، جس کے بعد روسی میڈیا تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنرل آندرے کی موت روسی صدر پیوٹن کےلیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
کریملن کے حمایت یافتہ اخبار ‘پراودا‘ کے مطابق 47 سالہ روسی جنرل آندرے یوکرین میں ایک اسپیشل آپریشن کے دوران میں مارا گئے، جو سیونتھ ایئربورن ڈویژن کے سربراہ تھے۔