کیف:(دنیا نیوز) یوکرین پر روسی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، خارکیف میں روسی فوج کی شیلنگ سے 21 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔
ماریو پول میں تباہ ہونے والے تھیٹر سے لوگوں کا نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے روس پر کلسٹر بموں کے استعمال کا الزام عائد کردیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین سے ہجرت کرنے والوں کی تعداد 32 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
یوکرینی حکام کے مطابق تھیٹر کا ملبہ ہٹایا جارہا ہے تاہم سوشل سروسز نہ ہونے اور مزید بمباری کے خطرے کے پیش نظر ریسکیو کا کام سست روی کا شکار ہے، ڈونیسک ریجن کے سابق ایڈمنسٹریٹر کے مطابق تھیٹر میں 1300 افراد پناہ گزین تھے جن میں سے اب تک صرف 130 افراد کو ریسکیو کیا گیا
ترک وزیر خارجہ کے مطابق روس اور یوکرین کے صدور کو مذاکرات کی میز پر براہ راست بیٹھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
مولود چاؤش اوغلو کا کہنا ہے کہ روسی صدر براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یوکرین سے ہجرت کرنے والوں کی تعداد 32 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد انتہائی تیزی سے اوپر جاسکتی ہے۔
ادھر ہیومن رائٹس واچ نے روسی فورسز پر کلسٹر بموں کےاستعمال کا الزم عائد کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق خارکیف اور دیگر شہروں میں7 مارچ، 11 مارچ اور 13 مارچ کو کلسٹر بم گرائے گئے۔
ماریو پول کے مئیر آئیوان فیدیروف کو کئی دن زیر حراست رکھنے کے بعد روسی فوج نے رہا کر دیا، آئیوان فیدیروف کے بدلے یوکرینی فوج نے 9 روسی فوجیوں کو رہا کردیا جن کو لڑائی کے دوران جنگی قیدی بنایا گیا تھا، آئیوان فیدیروف کو روسی فوج نے تعاون نہ کرنے پر حراست میں لیا تھا۔