کیف:(دنیا نیوز) روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی مہنگائی کا ایک اور طوفان آنے کو ہے، سمندری راستوں پر روسی قبضے کے باعث یوکرین کی زرعی اجناس عالمی مارکیٹ تک نہیں پہنچ پائی جس کے باعث کئی ممالک کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین اپنی زرعی اجناس عالمی منڈی تک پہنچانے سے قاصر ہے، مہنگائی کا نیا طوفان کئی ممالک کے دروازے پر دستک دینے لگا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق یوکرین کے پاس 2 کروڑ ٹن اجناس کا ذخیرہ ہے، لبنان اپنی گندم کا 80 فیصد یوکرین سے درآمد کرتا ہے، بھارت خوردنی تیل کا 76 فیصد اور پاکستان گندم کا اڑتالیس فیصد یوکرین سے درآمد کرتا ہے، ایتھوپیا، یمن اور افغانستان کو خوراک مہیا کرنے کے لیے اقوام متحدہ 40 فیصد گندم یوکرین سے لیتی ہے، لیکن روسی حملے کے بعد یہ سب تعطل کا شکار ہو گیا۔
ڈبلیو ایف پی کے سربراہ نے عالمی برادری سے یوکرین کی ناکہ بندی توڑنے کا مطالبہ کردیا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ناکہ بندی ختم کرنے اور سمندری راستے کو دوبارہ محفوظ بنانے میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔