سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت فلسطین جیسی صورتحال پیدا کررہا ہے۔
سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، اگر ہم خاموش رہے تو ہماری حالت غزہ سے بھی بدتر ہو جائے گی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر روز تین چار نوجوانوں کے قتل کی خبر آتی ہے، میں والدین اور نوجوانوں سے اپیل کرتی ہوں وہ عسکریت پسندی سے دور رہیں کیونکہ بھارتی فوج کو آپ کو مارنے کی ترغیب دی جاتی ہے، اسی کے لیے انکو مراعات اور ترقیاں ملتی ہیں۔
بھارتی فورسز کی ماورائے عدالت کارروائیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ شوپیاں سے بھارتی اہلکارایک ڈرائیور شوکت احمد شیخ کو گرفتار کرکے لے گئے اور 10 دن بعد وہ کپواڑہ میں ایک انکاؤنٹر میں مار دیا، وہ حراست سے وہاں کیسے پہنچا؟۔
سابق وزیراعلیٰ نے بھارتی انتظامیہ کی بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نوکریاں فروخت ہو رہی ہیں، ہماری زمین سب سے پہلے سیکیورٹی فورسز کو دی گئی، تمام چھوٹے بڑے ٹھیکے باہر کے لوگوں کو دیئے جا رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو بے اختیار کرنے کیلئے تمام حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔