بھارت : 20 سالہ خاتون کی بہیمانہ موت نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا

Published On 04 January,2023 04:46 am

ممبئی : ( ویب ڈیسک ) یکم جنوری کو بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک 20 سالہ خاتون کی بہیمانہ موت نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے سال کے دن کے اوائل میں کام سے واپس آنے والی ایک ایونٹ مینجر خاتون کا سکوٹر ایک کار سے ٹکرا گیا تھا جس کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی۔

پولیس حکام کے مطابق کار کا ڈرائیور خاتون کی لاش کو میلوں تک گھسیٹتا رہا جبکہ کار میں کل پانچ افراد سوار تھے ، ایک اور خاتون کو بھی ڈھونڈ لیا ہے جو تصادم کے وقت سکوٹر پر پیچھے سوار تھی اور خوفزدہ ہو کر بھاگ گئی تاہم اب پولیس کی مدد کر رہی ہے۔

کار میں سوار پانچوں افراد پولیس کی تحویل میں ہیں اور انہوں نے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا ہے، جبکہ پولیس اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ملزمان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے متاثرہ خاتون کی چیخ نہیں سنی کیونکہ ان کی گاڑی میں اونچی آواز میں میوزک لگا تھا، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کار سوار نشے میں تھے۔

20سالہ خاتون اپنے خاندان کی واحد کمانے والی بھی تھی، اس کے والد کا کچھ سال قبل انتقال ہو گیا تھا، اور اس کی ماں کو بیماری کی وجہ سے کام کرنا چھوڑنا پڑا تھا۔

خاتون کی ماں نے کہا کہ میری بیٹی بہت خوش مزاج تھی، اسے انسٹاگرام ریلز بنانا پسند تھا، ہمارے پاس اس کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے پیسے بھی نہیں ہیں۔

مردہ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی کیونکہ جب اسے برآمد کیا گیا تو اس کی لاش برہنہ تھی ، لیکن پولیس نے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اس بات کی نشاندہی نہیں کرتی۔

دوسری جانب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) جو دہلی پر حکومت کرتی ہے وفاقی حکومت کے خلاف اس بات پر احتجاج کر رہی ہے وفاقی وزیر داخلہ کو رپورٹ کرنے والی پولیس کا شہر میں کوئی کنٹرول نہیں ہے، انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور اس معاملے پر ان کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی ترجمان سوربھ بھردواج نے بھی الزام لگایا کہ پانچوں ملزمان میں سے ایک حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا رکن ہے اور گورنر اور پولیس اہلکار جان بوجھ کر معلومات کو چھپا رہے ہیں۔