ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس نے ماکیوکا میں ووکیشنل کالج پر یوکرین کے میزائل حملے کا الزام اپنے فوجیوں کے فون استعمال کرنے پر لگا دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے کہا ہے کہ نئے سال کے پہلے روز ہونے والے میزائل حملے جس میں کم از کم 89 روسی فوجی ہلاک ہوئے تھے کی وجہ وہ فوجی ہیں جو اپنے موبائل فون استعمال کر رہے تھے، ممنوعہ فون کے استعمال سے دشمن کو اپنے ہدف کا پتہ لگانے کا موقع ملا۔
اگرچہ میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد غیر تصدیق شدہ ہے، لیکن یہ روس کی طرف سے جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
روس نے کہا کہ نئے سال کے دن مقامی وقت کے مطابق 00:01 بجے ایک ووکیشنل کالج پر امریکی ساختہ ہیمارس راکٹ سسٹم سے چھ راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے دو کو مار گرایا گیا۔
دفاعی فوج نے بدھ کی صبح ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ رجمنٹ کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل بچورین ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک کمیشن واقعے کے حالات کی تحقیقات کر رہا ہے، لیکن یہ پہلے ہی واضح ہے کہ حملے کی بنیادی وجہ یوکرائنی ہتھیاروں کی رینج میں فوجیوں کی طرف سے موبائل فونز کی موجودگی اور بڑے پیمانے پر فونز کا استعمال تھا، اس عنصر نے دشمن کو میزائل حملے کے لیے فوجی اہلکاروں کے مقام کا پتہ لگانے اور ان کا تعین کرنے کی اجازت دی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تحقیقات میں قصوروار پائے جانے والے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یوکرین نے دعویٰ کیا تھا کہ یکم جنوری کو ووکیشنل کالج پر کئے جانے والے میزائل حملے میں 400 روسی فوجی ہلاک اور 300 زخمی ہوئے۔