یوکرین کا جنگ بندی کے اعلان کے باوجود روس پر حملوں کا الزام

Published On 07 January,2023 03:51 am

کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود روس پر کئ یوکرینی علاقوں میں فضائی حملے اورفائرنگ کرنے کا الزام لگا دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر کی کرسمس کے موقع پر 36 گھنٹے کیلئے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود روسی فوج کی فائرنگ سے یوکرین میں ایک امدادی کارکن ہلاک ہو گیا جبکہ ڈونیٹسک شہر کو فضائی حملوں سے نشانہ بنانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ممکنہ جنگ بندی شروع ہونے کے فوراً بعد پورے یوکرین میں فضائی الرٹس جاری کیا گیا جس کے بعد کھیرسن کے گورنر نے کہا کہ روسی حملے میں فائر سٹیشن پر تعینات ایک امدادی کارکن ہلاک اور چار دیگر افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

یوکرین کے حکام نے بتایا کہ مشرقی شہر کراماتورسک بھی حملے کی زد میں آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

لوہانسک کے علاقائی رہنما سرہی ہیدائی نے خبردار کیا کہ روس کی کرسمس جنگ بندی " جھوٹ اور ایک جال " ہے، انہوں نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ آرتھوڈوکس چرچ کی خدمات میں شرکت نہ کریں یا پرہجوم جگہوں پر جمع نہ ہوں کیونکہ روسی " دہشت گردانہ حملوں " کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب روسی حکام نے اصرار کیا کہ جنگ بندی برقرار ہے اور کسی قسم کا کوئی حملہ نہیں کیا گیا۔