پیرس : ( ویب ڈیسک ) فرانسیسی حکومت کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے منصوبے کے خلاف ملک گیر ہڑتال اور مارچ میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ ٹرین سروس معطل اور کئی پرائمری سکول دن بھر بند رہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو دو سال سے بڑھا کر 64 سال تک کرنے کے منصوبے کے خلاف جمعرات کو ہونے والی ملک گیر ہڑتال اور مارچ میں 10 لاکھ سے زائد لوگوں نے حصہ لیا جبکہ ٹرانسپورٹ، سکول اور ریفائنریز کے شعبوں میں بھی ہڑتال کی گئی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ جمعرات کو ملک بھر میں 1.12 ملین افراد نے احتجاج کیا، پیرس میں ہونے والی سب سے بڑی ریلی میں 80,000 افراد نے حصہ لیا جبکہ ٹریڈ یونینوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہے۔
پولیس نے بتایا کہ پیرس مارچ سے پہلے 15 اور اس کے دوران مزید 15 افراد کو غیر قانونی ہتھیار لے جانے یا پروجیکٹائل پھینکنے جیسے جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
آپریٹرز کے مطابق پورے فرانس میں مقامی اور علاقائی ٹرین سروس تقریباً ٹھپ ہو گئی اور پیرس سمیت دیگر شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ بہت متاثر تھی، کئی پرائمری سکول دن بھر بند رہے۔
حکام کا اندازہ ہے کہ 40 فیصد پرائمری اساتذہ اور 30 فیصد سے زیادہ سیکنڈری اساتذہ نے ہڑتال کی، پبلک سروس ریڈیو اور ٹیلی ویژن میں بھی خلل پڑا اور کچھ تھیٹر اور عجائب گھر بند ہو گئے، کچھ ریفائنری کی ترسیل کو روک دیا گیا اور توانائی کی پیداوار کم ہو گئی۔