ریاض: (ویب ڈیسک)سعودی عرب کے وزیرمملکت برائے امورِخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ مملکت کا مستقبل کاجدید شہرنیوم لوگوں کے شہروں اورشہری منصوبہ بندی کو دیکھنے کے انداز میں انقلاب برپا کردے گا۔
عادل الجبیر نے ڈیووس میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم میں ایک پینل میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سمارٹ سٹی نیوم 26,500 مربع کلومیٹر پر محیط ہوگا،اس میں 100 فی صد قابل تجدید توانائی استعمال ہوگی اوریہ کار سے پاک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نیوم تبدیلی کا ایک منصوبہ ہے، یہ ایک ایسی چیز ہے جو دنیا نے نہیں دیکھی ہے۔یہ لوگوں کے شہروں اور شہری منصوبہ بندی کو دیکھنے کے اندازمیں ایک بنیادی اورانقلابی تبدیلی لائے گا۔
نیوم کی ترقی میں ٹروجینا اسکیئنگ کی منزل، لگژری جزیرہ سندالہ، زرعی زمین کے لیے ہزاروں ہیکٹر، اور علاقے کے اندردالائن سٹی شامل ہوں گے۔
آکساگون،مستقبل کا ایک صنعتی شہر بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگا اوراس میں دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا صنعتی کمپلیکس ہوسکتا ہے۔
عادل الجبیر نے کہا’’یہ ایک بہت ہی پرعزم منصوبہ ہے، اور یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو نہ صرف سعودی عرب کے لیے بلکہ عام طورپرشہری زندگی میں ایک نئے یقین کا مظہرہے‘‘۔
انھوں نے واضح کیا کہ اس منصوبے کےمخالفین سے احترام کے ساتھ عرض ہے، وہ جوبھی کہنا چاہتے ہیں کَہ سکتے ہیں۔ ہم اس کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے پُرعزم ہیں اور ہم اس کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔