لندن : ( ویب ڈیسک ) برطانیہ میں متعدد شعبوں کے نصف ملین ملازمین نے ہڑتال کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا جبکہ ہڑتال کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہو گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں متعدد شعبوں کے نصف ملین ملازمین نے بڑی ہڑتال کی جن میں اساتذہ، سرکاری ملازمین، ٹرین اور بس ڈرائیور، سرحدی اہلکار اور یونیورسٹی کا عملہ شامل تھا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ہڑتال کی وجہ سے برطانیہ بھر میں سکول، یونیورسٹیز، ٹرین اور بس سروسز بُری طرح متاثر ہیں، جبکہ پونے چار لاکھ سے زیادہ اساتذہ کی ہڑتال سے تقریباً 85 فیصد سکول اور 150 یونیورسٹیز جزوی یا مکمل طور پر بند ہیں ۔
نیشنل ایجوکیشن یونین کے جوائنٹ جنرل سیکرٹری نے کہا کہ حکومت ہمارے نظام تعلیم کو چلا رہی ہے مگر ہمارے سکولوں کو کم فنڈز دے رہی ہے اور ان میں کام کرنے والے لوگوں کو کم تنخواہ دے رہی ہے۔
دوسری جانب سیکرٹری تعلیم گیلین کیگن نے کہا کہ یونینز کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور میں تنخواہ، کام کے بوجھ اور مزید مسائل کے بارے میں بات چیت جاری رکھوں گی۔