کیف : ( و یب ڈیسک ) یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی جانب سے جنگ زدہ مشرقی شہر باخموت کا کنٹرول برقرار رکھنے میں مدد کے لیے جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی کے مطالبے کے بعد مغربی اتحادیوں نے یوکرین کو جدید راکٹ اور میزائل سسٹم دینے کا وعدہ کیا ہے جبکہ یورپی یونین نے روسی پیٹرولیم مصنوعات پر قیمتوں کی حدیں متعارف کرانے پر بھی رضامندی ظاہر کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ نے 2.2 بلین ڈالر کے اسلحے اور گولہ بارود کے نئے پیکج کا اعلان کیا جس کے بارے میں پینٹاگون نے کہا کہ اس میں راکٹ سے چلنے والا ایک نیا بم بھی شامل ہے جو روسی افواج کے خلاف یوکرین کی اسٹرائیک رینج کو تقریباً دوگنا کر سکتا ہے۔
فرانسیسی وزارت دفاع نے کہا کہ کیف کی جانب سے شہروں کی آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو روسی فضائی حملوں سے محفوظ رکھنے کی فوری درخواست کے جواب میں فرانس اور اٹلی موبائل سطح سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم فراہم کریں گے۔
یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف نے کہا کہ یہ ہتھیار روسی حملوں سے ہزاروں جانیں بچانے میں ہماری مدد کریں گے۔
دوسری جانب برسلز میں یورپی یونین کے ممالک نے اتوار کو نافذ ہونے والی مصنوعات کی بحری ترسیل پر پابندی کے ساتھ روسی ریفائنڈ تیل کی مصنوعات کی قیمتوں کو محدود کرنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے یورپی یونین نے دسمبر میں سمندری راستے سے آنے والے روسی خام تیل پر پابندی عائد کی تھی اور اپنے جی سیون شراکت داروں کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں برآمدات کے لیے $60 فی بیرل کی قیمت مقرر کی تھی۔