نیویارک : (ویب ڈیسک ) دنیا بھر میں آج (ہفتہ ) انسانی بھائی چارے کا عالمی دن منایا جارہاہے ۔
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہر سال 4 فروری کو یہ دن منانے کا فیصلہ 21 دسمبر 2020 کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی یوم بھائی چارہ کو منانے کا مقصد ہمدردی، مذہبی تفہیم اور باہمی احترام کی اقدار کو فروغ دینا ، مکالمے اور عمل کے ذریعے مذہب یا عقیدے کی آزادی کے انسانی حق کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کے لیے ایک فریم ورک ،طریقہ کار اور تحریک فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن کے فروغ اور انسانیت کو متحد کرنے کے لیے یہ اقدار انتہائی اہمیت کی حامل ہیں لیکن پوری دنیا میں نفرت انگیز تقاریر، فرقہ واریت اور تنازعات اور اختلافات کو بڑھاوا دے کرتقسیم ، عدم مساوات اور بڑھتی ہوئی مایوسی کے سبب یہ تمام اقدار ختم ہورہی ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے معاشروں اور فرقوں میں مذہبی انتہا پسندی اور عدم برداشت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ پر مذہبی رہنماؤں کا فرض ہے کہ وہ اپنے پیروکاروں کے درمیان نفرت اور انتہا پسندی کو ختم کریں ۔
انہوں نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ مثبت اظہار رائے پیدا کرتا ہے ، مفاہمت اور دلوں اور ذہنوں میں امن قائم کرنے کا شفا بخش ذریعہ بنتا ہے، دلوں اور ذہنوں میں امن کی سوچ کو فروغ ملتا ہے۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ عالمی امن اور مل کر رہنے کے لیے انسانی بھائی چارے کا اعلامیہ پوپ فرانسس اور مفتی اعظم امام الاظہر شیخ احمد الطیب کی طرف سے بین المذاہب ہم آہنگی اورانسانی یکجہتی کا ایک نمونہ ہے ، آئیے اس دن ہم سب مل کر ایک ساتھ کھڑے ہونے اور ایک خاندان ہونے کے عزم کی تجدید کریں ، مل کر امن کا اتحاد بنائیں اور تنوع سے بھرپور ، مساوی وقار اور حقوق، یکجہتی کو فروغ دیں۔