تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے انہیں روس یوکرین جنگ کے ابتدائی دنوں میں یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی کو قتل نہیں کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا مطابق سابق اسرائیلی وزیر اعظم کے یوٹیوب چینل پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ پیوٹن نے یوکرین پر حملے کے صرف ایک ہفتے بعد گزشتہ سال مارچ میں ہونے والی ان کی میٹنگ میں انہیں دو بڑی رعایتیں دی تھیں۔
بینیٹ نے 5 مارچ 2022 کو ماسکو میں پیوٹن سے ملاقات کی تھی تاکہ اس تنازعے کے ابتدائی دنوں میں ثالثی کی جا سکے جو اب اپنے 12ویں مہینے میں پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں یورپی یونین کا اہم اجلاس، روسی طیاروں کی خفیہ نگرانی
بینیٹ نے کہا میں جانتا تھا کہ زیلنسکی کو خطرہ ہے اور وہ ایک بنکر میں ہیں ، میں نے پیوٹن سے پوچھا کیا آپ زیلنسکی کو مارنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا میں زیلنسکی کو نہیں ماروں گا۔
نفتالی بینیٹ کے مطابق پیوٹن کے ساتھ تین گھنٹے طویل میٹنگ سے باہر آنے کے بعد انہوں نے یوکرین کے صدر کو فون کیا اور کہا کہ پیوٹن انہیں نہیں ماریں گے، اس پر زیلنسکی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو اس بات کا 100 فیصد یقین ہے، جس پر میں نے انہیں یقین دہائی کرائی۔