لندن : (دنیا نیوز) برطا نیہ کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار لاکھوں ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کا اعلان کردیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں جہاں مختلف اداروں کے ملازمین تنخواہوں میں اضافے کیلئے سراپا احتجاج ہیں وہیں اب لاکھوں ہیلتھ ورکرز نے بھی تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق نرسیں اور ایمبولینس ورکرز گزشتہ سال سے کئی بار احتجاجی مظاہرے کرتے رہے ہیں لیکن گزشتہ ہفتے سے ہونے والا احتجاج برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کی 75 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا ہے۔
دوسری جانب ایمبولینس ورکرز نے بھی 10فروری سے اس ہڑتال کا حصہ بننے کا بھی اعلان کیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :برطانیہ : متعدد شعبوں کے نصف ملین ملازمین کی ہڑتال، تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ
برطانوی بزنس سیکرٹری نے نرسز کے ہڑتال کے اعلان کو تشویشناک قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے انسانی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگا ، ایمبولینس ورکز کی ہڑتال کے دوران برطانوی فوج خدمات انجام دے گی۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں ہیلتھ ورکرز تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو کہ چار دہائیوں میں بدترین افراط زر کی عکاسی ہے۔
اس حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ اضافہ ناقابل برداشت ہو گا اور اس عمل سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا جس کے نتیجے میں شرح سود اور قرض کی ادائیگیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں : برطانیہ : بس ڈرائیوروں کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کی نئی پیشکش مسترد
خیال رہے کہ اب تک کی سب سے بڑی ہڑتال کی وجہ سے نیشنل ہیلتھ سروسز شدید دباؤ کا شکار ہے جہاں آپریشن کے لیے لاکھوں مریض انتظار میں ہیں اور ہر ماہ ہزاروں افراد ایمرجنسی سروسز حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔