ماسکو: (ویب ڈیسک) روسی ماہر ارضیات نے کہا ہے کہ ترکیہ میں آنے والے شدید زلزلے کے آفٹر شاکس آنے والے کئی برسوں تک محسوس کئے جاتے رہیں گے۔
رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ارتھ کرسٹ کے سربراہ دمتری گلیڈ کوچب نے روسی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد اب تک 400 سے زیادہ آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں یہ سلسلہ آئندہ کئی سال تک جاری رہنے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی جھیل بیکال اور منگولیا کی جھیل خووس گول میں آنے والے شدید زلزلوں کے آفٹر شاکس ایک سے دو سال تک محسوس کئے جاتے رہے تھے۔
دمتری گلیڈ کوچب نے کہا کہ روس میں سائبیریا اور ایموریا کی پلیٹس کی حرکت کی وجہ سے پیدا ہونے والے فرکشن زونز کی طرح ترکی میں اناطولیہ اور عرب پلیٹس کی حرکت کے دوران عربین پلیٹ نے اناطولیہ پلیٹ پر دباؤ ڈالا ہے، اس دباؤ کے نتیجہ میں ایک پلیٹ میں بڑے پیمانے پر ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہے۔