واشنگٹن: ( ویب ڈیسک ) وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے دعویٰ کیا ہے کہ چین خفیہ معلومات اکٹھی کرنے کے لیے بیلون پروگرام چلا رہا ہے جس کے چینی فوج سے تعلقات ہیں اور ٹرمپ انتظامیہ کے دوران ان کا پتہ نہیں چلا، ہم نے اس کا پتہ اور سراغ لگایا ہے اور ہم اس کا بغور مطالعہ کر رہے ہیں تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ سیکھ سکیں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان وائٹ ہاؤس نے امریکی فضاء میں پرواز کرنے والے نامعلوم آبجیکٹ کو گرانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ اشیاء تجارتی پروازوں کے لیے خطرہ ہیں اور انہیں امریکی عوام کے بہترین مفادات میں گرایا گیا ہے۔
چین کی جانب سے ایک مشتبہ جاسوس غبارے کی حالیہ دراندازی کے بعد سے امریکہ اپنی فضائی حدود کی مزید باریک بینی سے جانچ کر رہا ہے۔
قبل ازیں چین نے الزام لگایا تھا کہ امریکا جاسوسی کے لئے چین کی فضاء میں اپنے غبارے اڑا رہا ہے اور امریکہ نے گزشتہ ایک سال میں 10 سے زیادہ مرتبہ فضائی حدود میں غبارے اڑائے ہیں ، امریکہ کا غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک کی فضائی حدود میں داخل ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
کربی نے چین کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کی فضاء میں جاسوسی کے لئے کسی قسم کے غبارے نہیں اڑا رہے ، انہوں نے امریکی فضاء میں گرائے جانے والے آبجیکٹ بارے کہا کہ حکام ابھی تک یقینی طور پر اندازہ نہیں کر سکے کہ یہ کیا چیزیں ہیں تاہم اس معاملے میں جاسوسی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔