جکارتہ : ( ویب ڈیسک ) انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں علیحدگی پسند جنگجوؤں نے سات روز قبل یرغمال بنائے گئے نیوزی لینڈ کے پائلٹ کی ویڈیو فوٹیج جاری کردی، فلپ مہرٹینز نامی کیوی پائلٹ کو پاپوا کے دور افتادہ پہاڑی صوبے ندوگا میں اپنے طیارے کی لینڈنگ کے بعد اغوا کیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو میں پائلٹ کو مغربی پاپوا نیشنل لبریشن آرمی ( ٹی پی این پی بی ) کے سات جنگجوؤں نے گھیرے میں لے رکھا تھا اور وعدہ کیا کہ پاپوا کو آزادی مل جانے پر وہ پائلٹ کو رہا کردیں گے۔
اس سے قبل ڈچ کالونی پاپوا نے 1961 میں آزادی کا اعلان کیا تھا لیکن انڈونیشیا نے دو سال بعد اس پر قبضہ کر لیا، وسائل سے مالا مال یہ خطہ 1969 میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ووٹنگ میں جکارتہ کے باضابطہ کنٹرول میں لائے جانے کے بعد سے آزادی کی جنگ میں پھنس گیا ہے۔
ویڈیو فوٹیج میں نظر آنے والے جنگجو اسالٹ رائفلز ، کمانوں اور تیروں سے لیس تھے جبکہ ویڈیو میں خطاب اور گروپ کے مطالبات کا خاکہ پیش کرنے والے ایک آدمی نے اپنا تعارف ٹی پی این پی بی کے لیڈر ایگینس کوگویا کے طور پر کرایا۔
ویڈیو میں مہرٹینز کو نیلے رنگ کی ڈینم جیکٹ اور ایک مماثل ہیٹ پہنے ایک پہلے سے تیار شدہ بیان پڑھتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ ویڈیو میں انہوں نے بھی باغیوں کے مطالبات کو دہرایا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں علیحدگی پسند جنگجوؤں نے نیوزی لینڈ کے ایک پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی جبکہ اس حوالے سے ٹی پی این بی پی کے ترجمان نے کہا تھا کہ پائلٹ کو ایک دور دراز علاقے میں گروپ کے مضبوط گڑھ میں منتقل کر دیا گیا ہے اور انہیں سیاسی مذاکرات میں بیعانہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاپوا پاپوا نیو گنی سے الگ ہے جسے آسٹریلیا نے 1975 میں آزادی دی تھی۔