انقرہ : ( ویب ڈیسک ) ترکیہ اور شام میں آنے والے 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد 41 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
اقوام متحدہ اور شامی حکومت کی شامی عرب نیوز ایجنسی کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ترکیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 35,418 ہے جبکہ شام میں ہلاکتوں کی تعداد 5,814 تک پہنچ گئی ہے جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد 41,232 ہو گئی ہے اور ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
انقرہ میں امریکی سفیر جیفری فلیک نے کہا کہ امریکی عوام زلزلے سے بچ جانے والوں کو جو بھی مدد فراہم کر سکتے ہیں کر رہے ہیں، وہ فنڈز اکٹھا کر رہے ہیں، خون، خوراک اور طبی سامان عطیہ کر رہے ہیں اور یقینی طور پر ترک عوام کے ساتھ یکجہتی کے پیغامات بانٹ رہے ہیں، ترکی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے امریکی لوگ بہت متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی شاہی خاندان کے ایک بیان کے مطابق مغربی لندن میں کنگ چارلس نے رضاکاروں سے ملاقات کی جو زلزلہ زدگان کے لیے خوراک، کمبل اور گرم ملبوسات جمع کرنے، پیک کرنے اور ان کی نقل و حمل کا انتظام کر رہے ہیں اور بعدازاں انہوں نے شامی متاثرین کے لئے فنڈز مہم کا آغاز بھی کیا جبکہ وزیر اعظم رشی سنک نے ترکی اور شام دونوں میں آنے والے طاقتور زلزلے سے بچ جانے والوں کے لیے لندن میں ایک عطیہ مرکز میں رضاکاروں سے ملاقات کی۔
علاوہ ازیں عراق کی کرد علاقائی حکومت ( کے آر جی ) کے سربراہ نیچروان بارزانی نے غازیانتپ کا دورہ کیا اور بارزانی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریذیڈنسی کوآرڈینیشن سینٹر میں لوگوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں، آپ کے برے دن ہمارے برے دن ہیں، ترک حکومت اور عوام نے ہمیشہ ضرورت کے وقت ہمارا ساتھ دیا ہے، اس لیے ہم آپ کے دکھ درد کو بانٹنے اور اپنے پاسداری کے جذبات کو پہنچانے کے لیے حاضر ہیں۔
نیٹو کے وزرائے دفاع کا اجلاس ترکی میں گزشتہ ہفتے کے زلزلے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی کے ساتھ شروع ہوا، دو روزہ نارتھ اٹلانٹک کونسل کے اجلاس کے آغاز سے پہلے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے دفاعی سربراہان سے کہا کہ ہمارے اتحادی ترکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک لمحے کے لیے خاموشی اختیار کریں۔
انہوں نے زلزلے کے تمام متاثرین سے دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا اور ترکی کو نیٹو کی حمایت کا یقین دلایا۔