ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے مغرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس کو تقسیم کرنے اور وسیع ملک کو کمزور چھوٹی ریاستوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ٹی وی چینل کو دیئے گئے اپنے حالیہ انٹرویو میں پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی ہمیں سٹریٹجک شکست دینا چاہتے ہیں اور اس کا مقصد ہمارے لوگوں کو تکلیف پہنچانا ہے، ان حالات میں ہم ان کی جوہری صلاحیتوں کو کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں؟۔
روس کے صدر نے کہا کہ یہ مبینہ سازش سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سے جاری ہے، مغرب یوکرین کے جرائم میں شریک ہے، انہوں نے اپنی شرائط پر خصوصی طور پر دنیا کو نئی شکل دینے کی کوشش کی اور ہمارے پاس رد عمل کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
پیوٹن کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب روسی فوجیوں نے یوکرین کے مشرق میں مقامی سطح پر کامیابی حاصل کی ہے لیکن وہ کوئی اہم پیش رفت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں، ماسکو کی فوجی توجہ پورے ڈونباس علاقے پر قبضہ کرنے پر مرکوز ہے جس کا بیشتر حصہ کیف کے کنٹرول میں ہے۔
دریں اثنا ویگنر گروپ کے بانی یوگینی پریگوزین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی افواج نے یحیدنے اور قریبی گاؤں برخیوکا پر قبضہ کر لیا ہے تاہم یوکرین کی فوج نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی مذکورہ علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے اپنے تازہ پیغام میں روس کو یوکرین کے تمام علاقے بشمول کریمیا سے بے دخل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نو سال پہلے کریمیا میں روسی جارحیت شروع ہوئی تھی، ہم کریمیا واپس آ کر امن بحال کریں گے، یہ ہماری زمین ہے، ہمارے لوگ، ہماری تاریخ اور ہم اپنا جھنڈا یوکرین کے ہر کونے میں دوبارہ لگائیں گے۔