واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے روس کے یوکرین پر حملے کو ایک برس مکمل ہونے پر روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں جبکہ یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کو ایک برس مکمل ہونے پر امریکا کی جانب سے تازہ ترین پابندیوں میں روس اور دنیا بھر میں اس کے 100 سے زائد اداروں و شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں دفاعی ساز و سامان فراہم کرنے والے ادارے اور بینک بھی شامل ہیں ، یہ ادارے 24 فروری 2022 کو شروع ہونے والی جنگ کے بعد لگائی گئی پابندیوں سے بچنے میں ماسکو کی مدد کرتے آ رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق روس پر عائد نئی پابندیوں کا مقصد ماسکو کی دفاعی صلاحیت کو کمزورکرنا ہے ، امریکی صدر بائیڈن کے کیف کے اچانک دورے کے چار دن بعد یہ پابندیاں لگائی گئی ہیں، جہاں انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :یوکرین جنگ کو ایک سال مکمل، اقوام متحدہ میں روس کیخلاف قرارداد منظور
علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین اور ہمسایہ ملک مالدووا کو مزید 55 کروڑ ڈالرز امداد دی جائے گی ، امریکی حکومت یوکرین کو نئے ڈرون سسٹم، ہائی موبلٹی راکٹ سسٹم، توپ خانے کے نظام کے لیے گولہ بارود اور کمیونیکیشن گیئر بھی فراہم کرے گی۔
ترجمان امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ہم توانائی اور سلامتی کے شعبوں میں نئی اقتصادی امداد کا بھی اعلان کریں گے تاکہ یوکرینیوں کو کامیابی حاصل کرنے میں مدد ملے، لوگوں کو روسی جارحیت سے بچایا جا سکے اور یوکرین کی حکومت کو بجلی جیسی بنیادی خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرتے ہوئے جنگ کا اعلان کیا گیا تھا، برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ سال سے اب تک روس یوکرین جنگ میں 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 56 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ، اس کے علاوہ 15 ہزار افراد تاحال لاپتہ ہیں۔