ماسکو : (ویب ڈیسک ) روس نے یوکرین تنازعہ کے حوالے سے امریکا کے جارحانہ انداز اپنانے پر امریکی سفیر کو طلب کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر لین ٹریسی کو یوکرین روس جنگ میں بڑھتی ہوئی مداخلت پر طلب کیا۔
وزارت کے ایک بیان کے مطابق روس نے امریکی سفیر کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ یوکرین کی فوج کو ہتھیاروں کے لیے اُکسانا اور روسی سرزمین پر حملے کرنے کے لیے انٹیلی جنس کی منتقلی امریکا کے دعووں کی عدم مطابقت اور جھوٹ کو ثابت کرتی ہے ، اور امریکا تنازعہ کا فریق نہیں ہے۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ تمام شعبوں میں محاذ آرائی بڑھانے کے لیے امریکا کا موجودہ جارحانہ انداز نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے آخری معاہدے ’’ سٹارٹ ‘‘ سے الگ ہونے کا بھی اعلان کیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :روس کا امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان
دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن نے کیف کے لیے 500 ملین ڈالر کی اضافی امریکی فوجی امداد کا بھی اعلان کیا ہے ۔
جاپان نے بھی یوکرین کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ساڑھے 5 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے ، اس حوالے سے وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے کہ جاپان ایسی پوزیشن میں ہے کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کیلئے دنیا کی کوششوں کی رہنمائی کرسکے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ایک آزاد بین الاقوامی نظام قائم کرے۔