روم : ( ویب ڈیسک ) اٹلی میں کشتی الٹنے کے واقعے میں کم از کم 64 تارکین وطن کی ہلاکتوں کے بعد پولیس نے انسانی سمگلنگ کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں ایک ترک اور دو پاکستانی شہری شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تینوں افراد نے غیر قانونی مہاجرین کو خراب موسمی حالات کے باوجود کشتی میں سوار کر کے ترک شہر ازمیر سے اٹلی کے شہر کلابریا کے لیے روانہ کیا تھا۔
حکام نے مزید بتایا کہ گرفتار کئے گئے ملزمان نے کشتی میں سوار مسافروں سے اٹلی پہنچانے کیلئے فی کس 8 ہزار 500 ڈالر وصول کیے ۔
ترکیہ سے اٹلی جانے والے غیرقانونی مہاجرین کی کشتی سمندر میں چٹان سے ٹکرا کر ڈوب گئی تھی، کشتی میں سوار 200 افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق افغانستان، پاکستان، صومالیہ، شام، عراق اور ایران سے بتایا جاتا ہے جبکہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی حتمی تعداد 100 سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی میتوں کے تابوت کروٹون کے ایک سپورٹس ہال میں رکھے گئے ہیں ، ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 12 بچے بھی شامل ہیں۔