نئی دہلی : ( ویب ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے روس سے یوکرین جنگ روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک یوکرین کا دفاع کرنا پڑا کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے ایک سال بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے درمیان بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی سمٹ کے موقع پر پہلی مرتبہ ملاقات ہوئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان 10 منٹ تک بات چیت ہوئی۔
امریکی وزیر خارجہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملاقات کے دوران میں نے روسی ہم منصب سے وہی کہا جو گزشتہ ہفتے ہم نے اور دیگر کئی ممالک نے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران کہا تھا یا جو کچھ جی 20 سمٹ میں شریک وزرائے خارجہ ان سے کہہ رہے ہیں کہ یوکرین میں جاری جنگ کو ختم کریں کیونکہ بامقصد سفارتکاری کے ذریعے ہی دیرپا امن کا قیام ممکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران سرگئی لاروف پر زور دیا ہے کہ روس نیو سٹارٹ معاہدے کو بحال کرے کیونکہ معاہدہ منسوخ کرنا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے، باہمی تعمیل دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
دوسری جانب امریکی حکام کے مطابق بلنکن اور لاروف نے نئی دہلی میں جی 20 کانفرنس کے موقع پر تقریباً 10 منٹ تک ملاقات کی، یہ مختصر ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات تنزلی کا شکار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان یوکرین جنگ پر تناؤ بڑھ گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن جنگ کے خاتمے کے لیے سفارت کاری کے ذریعے یوکرین کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی اس حوالے سے دلچسپی صفر ہے۔
بلنکن نے نیو سٹارٹ معاہدے سے متعلق کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ دنیا میں یا ہمارے تعلقات میں کچھ بھی ہو رہا ہے، امریکا ہمیشہ سٹرٹیجک ہتھیاروں کے کنٹرول پر عمل کرنے کے لئے تیار رہے گا۔
خیال رہے کہ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کی تصدیق کی ہے لیکن ملاقات کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔