کابل: (ویب ڈیسک )افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے حاضر سروس سرکاری افسران کے بیٹوں اور رشتہ داروں کو حکومتی اداروں میں بھرتی کرنے پر پابندی عائد کی ہے اور انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا حکم دیا ہے۔
طالبان رہنما ہبت اللّٰہ نے اپنے ایک حکم نامے میں طالبان اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری عہدوں پرموجود اپنے بیٹوں سمیت تمام رشتے داروں کو نوکری سے برطرف کردیں۔
طالبان رہنما نے ہدایت کی ہے کہ طالبان اہلکار اپنے بیٹوں یا خاندان کے دیگر افراد کی جگہ دوسرے افراد کی تقرری کریں اور مستقبل میں رشتے داروں کو ملازمت دینے سے گریز کریں۔
حکم نامے کی ایک تصویر افغانستان کے آفس آف ایڈمنسٹریٹو افیئرز کے ٹوئٹر پیج پر پوسٹ کی گئی ہے۔
دوسری جانب طالبان حکام لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ جبکہ مغربی اور اسلامی ممالک کی جانب سے بھی طالبان پر شدید تنقید کی گئی ہے کہ انہوں نے وعدے کے باوجود خواتین کو زندگی کے تقریباً تمام شعبوں سے بے دخل کیا اور لڑکیوں پر سیکنڈری اور اعلٰی تعلیم کے حصول کے دروازے بند کیے۔