واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے ایران اور ترکیہ میں چار اداروں اور تین افراد پر ایران کے ڈرون اور ہتھیاروں کی تیاری کے پروگراموں میں معاونت کیلئے یورپی ساختہ ڈرون انجنوں سمیت آلات کی خریداری میں ملوث ہونے پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ آلات کی فراہمی کا نیٹ ورک ایرانی وزارت دفاع اور معاونت کی جانب سے کام کرتا ہے ، یہ پابندیاں تازہ ترین ہیں جو واشنگٹن نے ایران میں ڈرون انڈسٹری کو نشانہ بنانے کے ایک حصے کے طور پر لگائی ہیں۔
امریکا نے رواں ماہ کے آغاز میں بھی چین میں قائم ایک نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ڈرون تیار کرنے والی ایک ایرانی کمپنی کو طیاروں کے پرزے بھیجے ہیں جنہیں تہران آئل ٹینکرز پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرتا تھا اور روس کو برآمد کرتا تھا۔
دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے انڈر سیکرٹری برائے خزانہ برائن نیلسن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے ڈرونز اور روایتی ہتھیاروں کی اس کے پراکسیز کے لیے دستاویزی تعیناتی علاقائی سلامتی اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کسی بھی دائرہ اختیار میں غیر ملکی سپلائی نیٹ ورکس کو ظاہر کرتا رہے گا جو ایران کے فوجی صنعتی کمپلیکس کو سپورٹ کرتا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے ۔