لندن ( ویب ڈیسک ) فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف جاری پرتشدد مظاہروں میں شدت آگئی ہے جس کے باعث برطانیہ کے کنگ چارلس کا دورہ پیرس ملتوی کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ کنگ چارلس سوئم کا فرانس کا سرکاری دورہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی درخواست کے بعد ملتوی کر دیا گیا ہے۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ دورے کے دوران مظاہروں کی کال کے بعد بھی اس دورے کو ہونے دینا غیر سنجیدگی اور عقل سے عاری اقدام ہوگا۔
صدر میکرون نے کہا کہ پرتشدد مظاہروں کے دوران انہوں نے محسوس کیا کہ بادشاہ اور انکی اہلیہ کیملا کے لیے سفر کرنا نامناسب ہوگا، چونکہ ہم بادشاہ اور ملکہ کے ساتھی اور برطانوی عوام کے لئے کافی دوستی، احترام اور عزت رکھتے ہیں اس لئے انہیں دورہ ملتوی کرنے کی تجویز دی۔
میکرون نے کہا کہ فرانس نے اس دورے کو موسم گرما کے شروع میں منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ، جب حالات دوبارہ پرسکون ہو جائیں گے۔
برطانوی بادشاہ اور ان کی اہلیہ کوئن کنسورٹ کمیلا نے دورے کے دوران پیرس اور بورڈو جانا تھا لیکن دونوں شہروں میں مظاہرین نے احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔
بکنگھم پیلس نے کہا کہ چارلس اور ملکہ کیملا کے تین روزہ دورے کو ملتوی کرنے کا فیصلہ فرانس کی صورتحال کی وجہ سے کیا گیا ہے، تاہم وہ جلد سے جلد فرانس کا دورہ کرنے کے موقع کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب مظاہرین نے بورڈو میں ٹاؤن ہال کے داخلی دروازے کو آگ لگا دی اور پیرس میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس فائر کی گئی جبکہ وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے بتایا کہ مختلف جگہوں پر آگ لگانے کے 903 واقعات سامنے آئے ہیں۔
مظاہروں کے دوران فرانس بھر میں سینکڑوں پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی ہوئے ہیں اور کونسل آف یورپ نے کہا ہے کہ حکام کی طرف سے مظاہرین کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت استعمال کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔