نیٹو کی جانب سے روس کی خطرناک جوہری بیان بازی کی مذمت

Published On 27 March,2023 08:45 am

بیلجیئم : (ویب ڈیسک ) نیٹو نے روس کی جوہری بیان بازی کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے ۔

نیٹو ترجمان اوانا لونگیسکو نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس کا جوہری ہتھیار بیلاروس منتقل کرنے کا اعلان خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو اس حوالے سے چوکس ہے اور تمام صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، فی الحال روس کی جوہری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی ہے ۔

اوانا کاکہنا تھا کہ نیٹو کے اتحادی ممالک اپنے بین الاقوامی وعدوں پر پورے احترام کے ساتھ عمل کرتے ہیں لیکن روس نے اپنے ہتھیاروں پر کنٹرول کے وعدوں کی مسلسل خلاف ورزی کی ہے ۔

نیٹو ترجمان کا کہنا تھا کہ روس نے حال ہی میں نیو سٹارٹ معاہدے میں اپنی شرکت معطل کردی ہے، روس کو تعمیل کی طرف واپس آکر نیک نیتی سے کام کرنا چاہیے۔

روس کا بیلاروس کے ساتھ معاہدہ

یاد رہے کہ حال ہی میں روس کا بیلاروس کے ساتھ جوہری ہتھیار رکھنےکا معاہدہ ہوا ہے، معاہدے کے تحت روس اپنے جوہری ہتھیار بیلاروس میں رکھے گا ۔ 

روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکا نے بھی یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر جوہری ہتھیار رکھے ہوئے ہیں، روسی اقدام سے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔

یورپی یونین کا ردعمل

روس کے بیلاروس کے ساتھ جوہری ہتھیار رکھنےکے معاہدہ پر یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزف بوریل نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے  کہ بیلاروس کا روسی جوہری ہتھیاروں کی میزبانی کرنا غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیزی ہوگا۔

برسلز سے جاری اپنے ردعمل میں جوزف بوریل نے کہا کہ بیلاروس کا روسی جوہری ہتھیاروں کی میزبانی کرنا یورپی سلامتی کے لیے خطرہ ہے ، بیلا روس کو اختیار ہے کہ وہ روسی جوہری ہتھیاروں کی میزبانی نہ کرے۔

یوکرین کی مذمت

دوسری جانب  یوکرین نے بھی روس اور بیلاروس کے درمیان جوہری ہتھیار رکھنے کے معاہدے کی شدید مذمت کی ہے ، روسی اقدام پر یوکرین نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔