برطانیہ: سابق چانسلر نائجل لاسن 91 برس کی عمر میں چل بسے

Published On 04 April,2023 06:29 am

لندن : ( ویب ڈیسک ) برطانوی کنزرویٹو پارٹی کے سابق چانسلر نائجل لاسن 91 برس کی عمر میں چل بسے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 1980 کی دہائی کے دوران نائجل لاسن مارگریٹ تھیچر کے ماتحت کابینہ کے کئی عہدوں پر فائز رہے اور 1974 سے 1992 تک بلیبی کے لیے کنزرویٹو ایم پی کے طور پر خدمات انجام دیں۔

برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک نے لارڈ لاسن کو اپنے اور بہت سے دوسرے لوگوں کے لیے ایک تحریک قرار دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں رشی سونک نے نائجل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی پسند چانسلر ، میرے اور بہت سے دوسرے لوگوں کے لئے ایک تحریک تھے۔

بطور چانسلر انہوں نے برطانیہ کے مالیاتی شعبے کے بگ بینگ کی نگرانی کرتے ہوئے لندن کی مالیاتی منڈیوں کو جدید بنایا، جہاں سٹاک ایکسچینج کی رکنیت کو ختم کرنے اور الیکٹرانک ٹریڈنگ کو اپنانے سے لندن کو ایک بڑے عالمی مالیاتی مرکز کے طور پر قائم کرنے میں مدد ملی۔

لارڈ لاسن کے پسماندگان میں چھ بچے ہیں جن میں مشہور شیف نائجیلا لاسن اور صحافی ڈومینک لاسن شامل ہیں۔

سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے ان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

چانسلر جیریمی ہنٹ نے کہا کہ لارڈ لاسن سیاستدانوں میں ایک نایاب شخصیت تھے جنہوں نے ہماری سوچ کو بدلنے کے ساتھ ساتھ ہماری معیشت کو بھی تبدیل کیا۔

لاسن 42 سال کی عمر میں سیاست میں آنے سے پہلے صحافی اور دائیں بازو کے میگزین The Spectator کے ایڈیٹر تھے۔