پیرس : (ویب ڈیسک ) پاکستانی نژاد امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر کاملا ہیرس سے ملاقات کی ہے جس میں پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر سے ملاقات کی تصدیق کی ہے تاہم بات چیت کی تفصیلات میں جانے سے گریز کیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر سے ملاقات کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں پر مقدمات اور گرفتاریوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ بعض رہنماؤں اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹرآصف محمود نے امریکی نائب صدر کو بتایا کہ پاکستان میں آزادی اظہار پر قدغن لگائی گئی ہے اور دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کو آزادانہ مظاہروں کی بھی اجازت نہیں۔
ڈاکٹر آصف محمود نے عدالتی بحران پر بات کرتے ہوئے کاملا ہیرس کو بتایا کہ چیف جسٹس کے فیصلوں پر عمل سے حکومت گریزاں ہے جس کی وجہ سے قانون کی حکمرانی کا تصور ماند پڑ رہا ہے۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر سے کہا کہ پاکستان میں فوری الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں تاکہ سیاسی اور اقتصادی بحران ختم ہو۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل ڈاکٹرآصف محمود، بریڈ شرمین، ٹڈ لیو، ایریک سوالویل، گریگری میکس، رو کھنہ، سینیٹر کارٹیز ماسٹو، سینیٹر جیکی روزن، مائیک لیون اور لنڈا سانچز سمیت کئی اراکین کانگریس سے بھی ملاقاتیں کرچکے ہیں جبکہ انہوں نے ہی ان میں سے کئی اراکین کانگریس کی پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے ٹیلی فون پر بات کرائی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرآصف محمود ہی نے ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کے سینیئر رکن بریڈ شرمین پر زور دیا تھا کہ وہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ کر پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور قانون کی حکمرانی کیلئے آواز اٹھائیں اور ان پر زور دیں کہ پاکستانی پالیسی میں جمہوری اقدار کو ترجیح دی جائے۔
ڈاکٹر آصف محمود پہلے پاکستانی نژاد امریکی ہیں جنہوں نے کانگریس کا الیکشن لڑا تھا، وہ کیلی فورنیا کے ڈسٹرکٹ فورٹی سے کانگریس کے ڈیموکریٹ امیدوار تھے تاہم کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔