ماسکو : ( ویب ڈیسک ) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کا مستقبل یوکرین میں لڑنے والے فوجیوں پر منحصر ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے ماسکو میں وکٹری ڈے پریڈ کے موقع پر اپنی سالانہ تقریر کے دوران کہا ہے کہ روس کا مستقبل یوکرین میں لڑنے والے فوجیوں پر منحصر ہے اور ان کی جنگی کوششوں سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے۔
انہوں نے ماسکو کے ریڈ سکوائر میں اعلیٰ عہدیداروں اور سابق فوجیوں پر مشتمل ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہذیب ایک بار پھر فیصلہ کن موڑ پر ہے، روس کے خلاف ’ حقیقی جنگ ‘ شروع کی گئی ہے، ملک کی سلامتی آج آپ پر منحصر ہے، ہماری ریاست اور ہمارے عوام کا مستقبل آپ پر منحصر ہے۔
فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے یہ دوسری وکٹری ڈے پریڈ تھی۔
اس سال کی پریڈ مختصر تھی اور اس میں نہ کوئی ملٹری فلائی پاسٹ تھا اور نہ ہی کوئی جدید ٹینک، جو کہ عام طور پر پریڈ کی خصوصیت ہیں، تاہم 2020 کے بعد پہلی بار بین الاقوامی رہنماؤں نے پریڈ میں شرکت کی۔
قازقستان کے قاسم جومارت توکایف سمیت تمام وسطی ایشیائی رہنما وہاں موجود تھے اور بیلاروسی رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو اور آرمینیا کے وزیر اعظم بھی پریڈ میں شریک تھے۔
پیوٹن نے مغرب کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد ہمارے ملک کے زوال کے سوا کچھ نہیں حالانکہ روس ایک پرامن مستقبل دیکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں مغربی اشرافیہ پر نفرت اور روسوفوبیا کے بیج بونے اور خاندانی اقدار کو تباہ کرنے کا الزام لگایا، لیکن ان کی تقریر کا زیادہ تر حصہ یوکرین میں روسی "ہیروز" کی کارروائیوں پر ان کے فخر پر مرکوز تھا۔
دوسری جانب پیوٹن کی تقریر کے بعد یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی اور یورپی یونین کمیشن سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے کیف میں ایک نیوز کانفرنس کی۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر بڑھتے ہوئے حملے فوجی اور سیاسی قیادت کے سامنے کچھ پیش کرنے کی روسی کوششوں کا حصہ تھے کیونکہ وہ یوم فتح سے قبل مشرقی شہر باخموت پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے۔