جدہ: (ویب ڈیسک) عرب لیگ کے اجلاس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شام کے صدر بشار الاسد کی عرب لیگ میں واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ میں واپسی سے شام کا بحران ختم ہوگا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب لیگ میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی سے متعلق فیصلہ جنگ زدہ ملک شام کو بلاک سے معطل کیے جانے کے ایک دہائی بعد سامنے آیا ہے، آج، شام کے صدر بشار الاسد کی اس سربراہی اجلاس میں شرکت ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عرب وزرائے خارجہ کا شام کو دوبارہ عرب لیگ میں شامل کرنے پراتفاق
عرب لیگ کا اجلاس آج جدہ میں جاری ہے، اجلاس میں شام ، سوڈان اور فلسطین کی صورت حال کے ساتھ ساتھ روس یوکرین تنازعہ بھی زیر غور ہے، یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی بھی سعودی عرب کی دعوت پر شرکت کے لیے سمٹ میں موجود ہیں۔
شام میں 2011 میں بشار الاسد حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان پر تشدد تنازعہ شروع ہونے کے بعد کئی عرب ممالک خصوصاً خلیجی ممالک نے شام کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے، دمشق میں اپنے سفارت خانے بند کر دیے اور عرب لیگ نے شام کی رکنیت معطل کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: القدس کا دفاع ، عرب لیگ کا سفارتی مہم چلانے کا اعلان
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس سے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سعودی عرب روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے، سعودی عرب نے بار بار کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے اور پرامن حل تک پہنچنے کے لیے متحارب فریقوں کے درمیان ثالثی کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی سے شام کا بحران ختم ہوگا، قیام امن اور "استحکام" کا باعث بنے گی۔