خرطوم : (ویب ڈیسک ) سوڈان کے متحارب فوجی دھڑوں نے ایک دوسرے پر سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں ہونیوالی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق جاری کیے گئے ایک بیان میں ریپڈ سپورٹ فورسز جس کی قیادت محمد ہمدان ڈگلو کر رہے ہیں، نے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام سوڈان کے ڈی فیکٹو لیڈر عبد الفتاح البرہان کی قیادت میں فوج پر عائد کیا ہے۔
بیان کے مطابق فوج نے آج بلاجواز حملوں کا سلسلہ شروع کیا، ہماری افواج نے ان حملوں کو پسپا کر دیا اور ہماری فوج نے کامیابی سے مگ جیٹ طیارے کو مار گِرایا۔
بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی خاطر جنگ بندی کے لیے پُرعزم ہیں۔
دوسری جانب سوڈان کی فوج نے جمعرات کی صبح اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے بکتربند گاڑیوں پر حملے جو کہ جنگ بندی کی واضح خلاف ورزی ہیں،ہم نے ان کا مقابلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں :سوڈان میں متحارب فریقین کا سات روزہ جنگ بندی پر اتفاق
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سوڈان کے متحارب فوجی دھڑوں نے ایک نئی قلیل مدتی جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔
قبل ازیں امریکہ اور سعودی عرب نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ جدہ میں سوڈان کی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز نے سات روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جو پیر کی رات مقامی وقت کے مطابق 9:45 بجے سے نافذ ہو گی اور اگر دونوں فریقین متفق ہوتے ہیں تو جنگ میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
جنگ بندی کے نفاذ کے چند منٹ بعد ہی خلاف ورزی کی خبریں سامنے آئیں جبکہ دارالحکومت خرطوم کے رہائشیوں نے فضائی حملوں اور فائرنگ کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں :امریکا کا سوڈان کے لئے 245 ملین ڈالر کی انسانی امداد کا اعلان
15 اپریل سے خرطوم اور ملک کے دیگر حصے فوج، سوڈانی آرمڈ فورسز اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جنگ کی لپیٹ میں ہے۔
سعودی عرب کے ساتھ مل کر جنگ بندی کی ثالثی کرنے والے امریکہ نے متحارب فریقوں کو مزید خلاف ورزیوں سے خبردار کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے سوڈان کے اندر 840,000 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور مزید 250,000 ملک چھوڑ چکے ہیں۔