ریاض : ( ویب ڈیسک ) سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے وفود کے درمیان باضابطہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے خواہشمند ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کےمطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اور امریکا سوڈان کے عوام کے ساتھ اپنی وابستگی پر ثابت قدم ہیں اور فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ نئی جنگ بندی پر متفق اور مؤثر طریقے سے عمل درآمد کریں۔
وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ سوڈانی دھڑوں کے وفود اب بھی جدہ میں ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر مذاکرات میں مصروف ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سہولت کار رسمی بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں اور فریقین کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ سوڈان کے شہریوں کے تحفظ کے لیے 11 مئی کے جدہ اعلامیے کے عزم کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کریں۔
#Statement | The Kingdom of Saudi Arabia and the United States of America are keen to continue talks with the Sudanese negotiating delegations. pic.twitter.com/JNWnKNznwT
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) June 4, 2023
سوڈان میں اپریل کے وسط میں جنرل عبدالفتاح برہان کی قیادت میں فوج اور جنرل محمد ہمدان دگالو کی سربراہی میں نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد افراتفری پھیلی ہوئی ہے۔
کئی ہفتوں سے سعودی عرب اور امریکا متحارب فریقوں کے درمیان ثالثی کر رہے ہیں، 21 مئی کو دونوں ممالک نے جنگ زدہ ملک کو انتہائی ضروری انسانی امداد کی فراہمی میں مدد کے لیے ایک عارضی جنگ بندی کے معاہدے میں کامیابی کے ساتھ ثالثی کی، تاہم ان کی کوششوں کو اس وقت دھچکا لگا جب گزشتہ ہفتے فوج نے اعلان کیا کہ وہ جدہ میں ہونے والے مذاکرات میں مزید شرکت نہیں کرے گی۔
تنازعے نے خرطوم اور دیگر شہری علاقوں کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ملک بھر میں وسیع پیمانے پر لوٹ مار اور رہائشی علاقوں کی تباہی ہوئی ہے، اس تنازعے نے 1.65 ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر بھی کر دیا ہے۔