کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان کی وزارت خارجہ نے ایران کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ داعش کے رہنما عراق، شام اور لیبیا سے ملک منتقل ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بتایا کہ یہ کسی کے لیے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ داعش کے رہنما اور داعش کے تربیت یافتہ دستے حالیہ مہینوں میں عراق، شام اور لیبیا کے کچھ حصوں سے افغانستان منتقل ہوئے ہیں۔
افغانستان کے وزیر خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ہم ایران کے وزیر خارجہ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں کہ داعش کے کمانڈر عراق، شام اور لیبیا سے افغانستان منتقل ہو گئے ہیں۔
قبضے کے دوران اور اس کے بعد طالبان کی سکیورٹی فورسز نے داعش کے ساتھ اہم اور جاری لڑائی میں حصہ لیا، جس سے گروپ کی تباہی پھیلانے کی صلاحیت کم ہوگئی۔اگر ایران کے پاس داعش کی افغانستان میں نقل و حرکت کے بارے میں معلومات ہیں تو ہمیں امید ہے کہ وہ اسے شیئر کرے گا تاکہ افغان سیکیورٹی فورسز اس سلسلے میں ضروری کارروائی کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد عرب ممالک اور افغانستان میں سے کوئی بھی سرحد نہیں رکھتا۔یہ بہتر ہے کہ ممالک اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کریں بجائے اس کے کہ یہ ذمہ داری دوسروں پر ڈال دیں۔
امارت اسلامیہ کسی کو افغانستان کی قومی سلامتی یا ہماری سرزمین کو دوسروں کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی، ایرانی حکام کو اس بارے میں تبصرہ کرنے کے بجائے دونوں ہمسایہ اور دوست ممالک کے درمیان اچھے اقتصادی، سیاسی اور سماجی تعلقات پر توجہ دینی چاہیے۔