کابل: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے بعد طالبان نے اب کلاس 3 سے آگے پڑھنے پر بھی پابندی عائد کردی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے 10 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی عائد کردی جس کے بعد کلاس 3 کے بعد لڑکیاں تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں گی۔
چھٹی جماعت کی ایک طالبہ نے بی بی سی کو بتایا، “ہم سے کہا گیا ہے کہ جن لڑکیوں کا قد 10 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں سے زیادہ ہے، انہیں بھی اسکول میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزنی صوبے میں طالبان حکومت کی وزارت تعلیم کے حکام نے اسکولوں اور مختصر مدت کے تربیتی پروگراموں کے سربراہوں کو مطلع کیا ہے کہ 10 سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کو پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنے پر یورپی ممالک نے سینئر طالبان رہنما بلیک لسٹ کر دیئے
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دیگر صوبوں میں ‘وزارت تبلیغ اور رہنمائی’ نے لڑکیوں کے اسکولوں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ کسی بھی طالبہ کو تیسری جماعت سے آگے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
قبل ازیں طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی تھی تاہم پرائمری اسکول میں پانچویں جماعت تک لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی تھیں جب کہ خواتین پر ملازمتوں کے دروازے بند ہیں اور انھیں پارکوں، جمز، میلوں اور پارلرز میں بھی جانے کی اجازت نہیں۔