واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے کہا ہے کہ روسی باغی گروپ ویگنر کے سربراہ پریگوزن کے قتل کے احکامات پیوٹن نے دیئے ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ویگنر چیف کی ہلاکت کے پیچھے کون ہے؟ امریکا جلد اس مشکوک حادثے کا پول کھول دے گا، حتمی نتیجے پر پہنچنے کے قریب ہیں، پریگوزن نے پیوٹن کیخلاف جون میں بغاوت کی تھی۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرین جین پیئر نے مزید کہا ہے کہ روس کی لمبی تاریخ سے واقف ہے جس میں ماسکو نے اپنے مخالفین کو مارا ہے، اس بات کا قوی امکان ہے کہ صدر پیوٹن نے پریگوزن کو قتل کرنے کا حکم دیا ہو۔
واضح رہے 2 روز قبل روس کے تحقیقات کاروں نے غیرسرکاری ملیشیا ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پریگوزن کی موت کی تصدیق باضابطہ جینیاتی تجزیے سے ہوئی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی ترجمان سفیتلانا پیترینکو کا کہنا تھا کہ تفیر ریجن میں طیارہ حادثے کی تحقیقات کے حصے کے طور پر مالیکیولر جینیاتی معائنے مکمل کر لیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے نتائج کے مطابق تمام 10 ہلاک شدگان کی شناخت کی گئی ہے، وہ فلائٹ لسٹ میں بیان کردہ فہرست سے مطابقت رکھتے ہیں، طیارے میں سوار دیگر نو افراد میں دمتری اُتکن بھی شامل تھے جو ویگنر کی کارروائیوں (آپریشنز) کا انتظام کرتے تھے۔