جرمنی : (ویب ڈیسک ) یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے 24 گھنٹوں میں شمالی غزہ کے فلسطینیوں کے انخلاء کو ناممکن قرار دے دیا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے سرکاری عہدے کی نمائندگی کرتے ہوئے کہہ رہا ہوں کہ اسرائیل کی جانب سے ایک ہی دن میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو شمالی غزہ سے نکالنے کے منصوبے پر "عمل درآمد کرنا بالکل ناممکن" ہے۔
بوریل نے چین کے سہ روزہ سفارتی دورے کے آخری دن بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصور کرنا کہ غزہ جیسی صورتحال میں آپ 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ افراد کو منتقل کر سکتے ہیں صرف ایک انسانی بحران ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کا غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کا الٹی میٹم خطرناک ہے: انتونیو گوتریس
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کیلئے جاری الٹی میٹم خطرناک اور تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقے پہلے ہی اسرائیلی محاصرے اور بمباری کی زد میں ہیں ، فلسطینی علاقے ایندھن، بجلی، پانی اور خوراک سے بھی محروم ہیں ، فلسطینی علاقے پہلے ہی اسرائیلی بمباری سے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، مختصر عرصے میں بڑے پیمانے پر انخلاء ممکن نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کے 11 لاکھ فلسطینیوں کو الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ وہ یہ علاقہ 24 گھنٹوں میں خالی کر کے جنوب کی جانب چلے جائیں ، غزہ کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد مقامات میں ہوتا ہے۔