اسرائیل کی حمایت پر امریکی انتظامیہ میں اختلافات، سینئر اہلکار نے استعفیٰ دے دیا

Published On 20 October,2023 03:18 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) اسرائیل کی مسلسل حمایت پر امریکی انتظامیہ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہلکار جوش پال نے بائیڈن کی غزہ پالیسی پراستعفیٰ دے دیا۔

امریکی وزارت خارجہ میں سیاسی و فوجی امور کے ڈائریکٹر جوش پال نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی ایک فریق کی حمایت غیرمنصفانہ اور تباہ کن ہے، اسرائیل کے دفاع کے حق میں اور کتنے فلسطینی بچوں کو مرنا پڑے گا؟، فلسطینیوں کی اکثریت حماس نہیں، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جوش پال نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ ان کے لئے امریکی حکومت کی اسرائیل کو مسلسل فوجی امداد کی فراہمی کی پالیسی سے اتفاق کرنا ممکن نہیں، اسرائیل کو اپنے دشمنوں کی نسلوں کو مارنے کی کھلی چھوٹ دینے سے دشمنوں کی ایک نئی نسل تیار ہو جائے گی۔

جوش پال نے مزید کہا ہے کہ امریکی حکومت گزشتہ کئی دہائیوں سے جو غلطیاں کرتی آرہی ہے وہ آج انہیں پھر دہرا رہی ہے، میں مشرق وسطیٰ میں تنازع کے ایک فریق کو ہتھیار فراہم کرنے کی حمایت نہیں کر سکتا، ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے لیکن ہم ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کیلئے مزید مصائب کا باعث بنے گا جو کہ امریکا کے مفاد میں نہیں لیکن چونکہ میں اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتا تھا اس لیے استعفیٰ دے دیا، ہماری ذمہ داری ہے ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں، چاہے وہ کوئی بھی انجام دے رہا ہو۔

واضح رہے کہ جو ش پال 11 سال سے امریکا کی جانب سے اپنے اتحادی ممالک کو ہتھیاروں کی فراہمی کے شعبے سے منسلک تھے، امریکا اسرائیل کو سالانہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر سالانہ سے زیادہ کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔