تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد فرانس کے صدر اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس کو ملنے پہنچ گئے۔
فلسطین کے صدر سے ملاقات کرنے کیلئے ایمانوئل میکرون خصوصی طور پر فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے، فرانسیسی صدر نے فلسطین کیلئے امن کی کوششوں کو تقویت دینے پر زور دیا اور کہا کہ اسرائیل کو حماس کے حملے سے سخت صدمہ پہنچا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اسرائیل اور فرانس کی مشترکہ دشمن ہے، اسرائیل اس جنگ میں اکیلا نہیں، حماس کے حملے میں مارے جانے والے 1400 افراد میں 30 فرانسیسی تھے۔
ایمانوئل میکرون نے مزید کہا ہے کہ فرانس پہلے ہی عراق اور شام میں داعش کے خلاف جاری کارروائیوں میں شریک ہے اور وہ داعش کیخلاف بین لاقوامی اتحاد کا حصہ بننے کیلئے بھی تیار ہے، اسرائیل کو فلسطین کے ساتھ تنازع کے حل کیلئے سیاسی اپروچ اپنانی چاہیے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف ہماری نہیں یورپ، امریکا، دیگر تہذیبوں اور مشرق وسطیٰ کے مستقبل اور عرب دنیا کی جنگ ہے، اس میں اگر حماس کی فتح ہوئی تو ہم سب کچھ کھو دیں گے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر سے پہلے امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک بھی یکجہتی کے اظہار کیلئے اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں۔