ماسکو: (ویب ڈیسک ) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ مشرق وسطیٰ سے باہر تک پھیل سکتی ہےکیونکہ یہ بات درست نہیں ہے کہ معصوم خواتین ، بچوں اور بوڑھے فلسطینیوں کو دوسرے لوگوں کے جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق کریملن میں اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ خطے میں خونریزی کا سلسلہ روکا جانا چاہیے تھا ، میں نے یہ بات دنیا کے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ فون کالز پر کہی کہ اگر جنگ بندی نہ کی گئی تو خطرہ ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ کے باہر زیادہ دور تک پھیل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اس خونریزی اور تشدد کو روکیں ورنہ بحران مزید بڑھ جائے گا جس کے مضمرات بڑے سنگین ہوں گے، خدشہ ہے کہ یہ مضمرات صرف مشرق وسطیٰ تک کے لیے نہیں ہوں گے بلکہ مشرق وسطیٰ کی سرحدوں سے باہر تک چلے جائیں گے۔
روسی صدر نے مغربی ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض مخصوص افواج خطے میں اشتعال اور جنگ کو بڑھاوا دینے کے لیے متحرک نظر آرہی ہیں اور ان کی وجہ سے کئی دوسرے ملک بھی جنگ میں ملوث ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :روس اور چین نے اسرائیل کی حمایت میں پیش کی گئی امریکی قرارداد ویٹو کر دی
انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ان تمام ممالک کے لوگوں سے اظہار تعزیت کیا جن کے عزیز و اقارب جاں بحق ہو گئے ہیں۔
روسی صدر نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ روس مشرق وسطیٰ کے اس دیرینہ مسئلے کے دوریاستی حل کے لیے کوشش کرتا رہے گا، ایک طویل مدتی امن کے لیے یہی ایک راستہ ہے۔
ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یہ بہت واضح ہے کہ معصوم لوگوں کو دوسروں کے جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے نہ سزا دی جا سکتی ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اجتماعی سزا کے بدنام زمانہ تصور کے تحت نہیں لڑی جا سکتی۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے دوہفتوں سے جاری ہیں ، اسرائیلی بمباری میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے چھ ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 18ہزار افراد زخمی ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔