نیویارک: (دنیا نیوز) سلامتی کونسل میں حماس کیخلاف اور اسرائیل کی حمایت میں پیش کی گئی امریکا کی قرارداد روس اور چین نے ویٹو کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں 7 اکتوبر کو حماس کی اسرائیل میں کارروائی کی مذمت کی گئی اور ساتھ ہی غزہ پر اسرائیل فضائی حملوں کو اس کا دفاعی حق قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کے رپورٹر کی فیملی بھی شہید
روس اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کے حالیہ واقعات سے متعلق امریکی قرارداد کو روکنے کیلئے اپنی ویٹو پاور استعمال کی اور اسے کامیاب ہونے سے روک دیا، متحدہ عرب امارات نے بھی امریکی قرارداد کیخلاف ووٹ دیا، 10 ارکان قرارداد کے حق میں کھڑے ہو گئے۔
روس کی جانب سے قرارداد کیخلاف موقف اپنایا گیا ہے کہ اسرائیل کو امریکی قرارداد میں فلسطینیوں کو ذبح کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے، اسرائیل کو دفاع کے نام پر فلسطینیوں کے قتل کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
سلامتی کونسل میں چینی مندوب نے قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی قرارداد کا مسودہ فلسطین پر دیرینہ قبضے کو تسلیم کرنے میں ناکام رہا، غزہ میں جنگ بندی انسانی بنیادوں پر ہونی چاہیے، چین غزہ کی صورتحال کو حل کرنے کیلئے روس کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین پر شور شرابا کرنے والی عالمی برادری غزہ میں مظالم پر خاموش ہے: قطری وزیر اعظم
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر بمباری جاری ہے، تازہ حملے میں 344 بچوں سمیت مزید 756 شہری شہید ہو گئے ہیں جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد ساڑھے 6 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جن میں 27 سو بچے، 13 سو خواتین شامل ہیں۔