غزہ : (دنیانیوز/ ویب ڈیسک ) کئی ہفتوں کی ناکہ بندی کے بعد اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ خوراک، پانی اور ادویات سے لدے ٹرکوں کو محصور غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے نہیں روکے گی، تاہم دوسری جانب شدید بمباری میں امدادی قافلوں کا غزہ میں داخلہ ممکن نہیں رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم اسرائیلی اعلان چھٹے فلسطینی امدادی قافلے کے رفح لینڈ کراسنگ کے ذریعے داخل ہونے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا جہاں سے اب تک 84 ٹرک گزر چکے ہیں۔
مصری ہلال احمر نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی سے مواصلات اور انٹرنیٹ منقطع کرنے کی وجہ سے چھٹے بیچ میں طبی اور انسانی امداد کے 10 ٹرکوں کے داخلے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کیے جانے کی وجہ سے ہلال احمر اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے پناہ گزین (UNRWA) کے درمیان رابطہ نہیں ہو سکا۔
شمالی سیناء میں مصری ہلال احمر سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل رائد عبدالناصر نے ایک بیان میں کہا کہ امدادی سامان کی چھٹی کھیپ کے اندر امداد کے 10 ٹرک العوجہ کراسنگ پر معائنہ کےعمل سے گذر چکے ہیں۔
انہیں گذشتہ روز غزہ بھیجا جانا تھا مگر ہلال احمر کے ساتھ رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ غزہ میں داخل نہیں ہو سکا۔
غزہ میں امداد کی منتقلی کے اقوام متحدہ کے فیصلوں پرفوری عمل ہونا چاہیے: حماس
قبل ازیں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ میں امداد کی منتقلی پر اقوام متحدہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے ۔
ترجمان حماس غازی حماد نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کی منتقلی کے اقوام متحدہ کے فیصلوں پرفوری عمل ہونا چاہیے، انہوں نے یواین او کے فیصلے کو فلسطینی عوام کی فتح قرار دیدیا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کی حمایت میں جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کی قرارداد منظور کی گئی تھی۔
حماس رکن نے کہا کہ امداد کی فوری غزہ کے تمام علاقوں اور ہسپتالوں میں تقسیم کیا جائے، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری میں مزید 377 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 8ہزار سے زائد سے ہوگئی ہے،جن میں 36 سو سے زائد بچے اور 1800سے زائد خواتین شامل ہیں جبکہ 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں ۔