نیویارک: (ویب ڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کا پہاڑ ڈھانے والے اسرائیل پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگا کر امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور جرمنی سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی فوری روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ 13 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں امریکی، عراقی اور لبنانی صحافیوں پر اسرائیلی حملہ صریح جنگی جرم ہے، اسرائیل کو معلوم تھا کہ وہ جن لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے وہ سویلینز ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 13 اکتوبر کو صحافیوں پر اسرائیلی حملے کو ہدف تنقید بنایا اور مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے اس حملے کی جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات کی جائیں۔
ایمنسٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ آیا مجذوب نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت پیشہ ورانہ ذمے داریاں انجام دینے والے کسی صحافی کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزام لگایا ہے کہ 13 اکتوبر کو غزہ پر جس اسرائیلی حملے میں 43 سویلینز شہید ہوئے اس کیلئے امریکا میں بنا ویپن گائیڈنس سسٹم استعمال ہوا ہے۔
ایمنسٹی نے تحقیقات کے بعد دعویٰ کیا کہ حملے کے بعد دیر البلا میں ملبے کا معائنہ کرنے پر وہاں سے امریکا میں بنے جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک میونیشنز گائیڈنس سسٹم (جے ڈیم) کے پرزے ملے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 اکتوبر کو اسرائیلی حملے میں خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے ایسام عبد اللہ جاں بحق جبکہ الجزیرہ کے کیمرہ پرسن ایلی براکھیا اور رپورٹر کارمن جوکھادر سمیت 6 زخمی ہوئے تھے۔