نیویارک : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جاری جنگ کے بارے میں ایک بار پھر بحث جاری ہے تاہم سلامتی کونسل نے اس بارے میں ووٹنگ کو آج منگل کے روز تک موخر کر رکھا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس ایک دن کے التواء کی وجہ قرارداد کے مسودے پر اتفاق کے امکانات کو بڑھانا بتایا گیا ہے تاکہ ارکان کو مزید غور اور بحث کا موقع مل سکے۔
قرارداد متحدہ عرب امارات کی طرف سے پیش کی گئی ہے، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ میں دشمنی کا جلد خاتمہ کیا جائے، امارات کی طرف سے اس قرارداد پر ووٹنگ کے لیے پیر کا دن مقرر کرنے کی درخواست کی گئی تھی ، مگر اسے ایک دن تک موخر کر دیا گیا کہ ووٹنگ 19 دسمبر کو کرائی جائے گی۔
زیر بحث قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس امدادی اداروں کو غزہ کے اندر تک امدای اشیاء پہنچانے کی اجازت دیں، یہ اجازت زمینی راستوں کے علاوہ بحری اور فضائی راستوں سے بھی دی جائے نیز اس امدادی آپریشن کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر مانیٹرنگ کا بھی ااہتمام کیا جائے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس قرارداد کے مستقبل کے بارے میں سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تو حتمی طور ہر طے کیے جانے والے مذاکرات میں ہی ہو گا کہ اس قرارداد کو کس طرح آگے بڑھانا ہے ، اس بارے میں امریکہ کے ایک ذمہ دار نے کہا کہ ہم نے سارے معاملے کو تعمیری اور شفاف انداز میں آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے تاکہ سب کا ان چیزوں پر اتفاق ہو جائے جو غزہ میں لے جانا ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل کی ہسپتال اور کیمپوں پرپھربمباری ، شہدا کی تعداد 19 ہزار سے متجاوز
عرب میڈیا کا بتانا ہے یہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ سات اکتوبر سے ایک طویل، انتھک اور اندھی اسرائیلی بمباری کی وجہ سے جو تباہی ہو چکی ہے اس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے حکام اور ادارے ایک عظیم انسانی تباہی میں بدلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، نیز بھوک اور بیماری کی وجہ سے بہت ساری تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
اس تباہی سے اور موت کی زد میں 23 لاکھ کی آباد کی اکثریت آ چکی ہے، بے گھر ہونیوالے افراد کی تعداد 19 لاکھ سے زائد جبکہ شہادتیں 19 ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں۔
اس قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی بغیر ویٹو کے حمایت درکار ہو گی، اس سے قبل 9 دسمبر کو امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو 15 میں 13 ووٹوں کی حمایت ملنے کے باوجود ویٹو کر دیا تھا، اب یہ ایک اور قرارداد لائی گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکہ بھی اسرائیل کی طرح غزہ میں جنگ بندی کے حق میں نہیں ہے۔ تاہم اب ووٹنگ منگل یعنی آج کسی وقت ہونے کا امکان ہے۔