واشنگٹن : (ویب ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پورن سٹار کو زبان بند رکھنے کے لیے رقم دینے کا مقدمہ 25 مارچ سے شروع ہوگا، وہ فوجداری مقدمے کا سامنا کرنے والے پہلے سابق امریکی صدر ہوں گے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق نیویارک کے ایک جج نے مقدمے کی سماعت کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے مقدمے کو خارج کرنے کی ٹرمپ کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
مارچ 2023 میں نیویارک کی عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2016 میں انتخابی مہم کے دوران ایک پورن سٹار کو خاموش رہنے کے لیے رقم دینے کے الزام میں زیرسماعت مقدمے میں فرد جرم عائد کردی تھی۔
امریکا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق صدر پر فرد جرم عائد ہوئی اور ان کے خلاف مجرمانہ الزامات پر مقدمہ چلے گا، 76 سالہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد صدارتی انتخاب کے حوالے سے نیا موڑ آیا ہے جہاں ٹرمپ دوبارہ صدر بننے کے لیے امیدوار ہیں جبکہ وہ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی تردید بھی کرچکے ہیں۔
سابق صدر کئی الزامات کا سامنا کرچکے ہیں جس میں دو مرتبہ مواخذہ، امریکی کپیٹل پر حامیوں کے حملے سے لے کر حساس دستاویزات کی نجی دفتر سے برآمدگی شامل ہے، ان پر 44 سالہ سابق پورن سٹار اسٹورمی ڈینیئلز سے تعلقات پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
امریکی نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ انہیں کاروباری فراڈ سے متعلق 30 الزامات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ نے فرد جرم عائد کیے جانے کو سیاسی انتقام اور انتخاب میں مداخلت قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخاب سے قبل پورن سٹار اسٹیفنی کلیفورڈ عرف سٹورمی ڈینیئلز کو تعلقات کی معلومات چھپانے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔