غزہ: (دنیا نیوز) حماس نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے امریکا کی جانب سے نئی تجاویز پیش کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما کا کہنا ہے کہ امریکا نے جنگ بندی کیلئے اسرائیل کو ایک نئی تجاویز پیش کی ہیں جس میں حماس اور اسرائیل کی طرف سے بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو رہا کرنا، امدادی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنا، ہسپتالوں، بیکریوں کی تعمیر نو اور بجلی کی بحالی شامل ہے، اس کے علاوہ بے گھر افراد کیلئے واپسی کی شرط بھی رکھی ہے۔
دوسری جانب امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ کو روکنے کی خواہشمند ہے، اسرائیل کے ساتھ وسیع خلیج اب بھی ایسے وقت میں موجود ہے جب مذاکرات کار دوبارہ جنگ بندی کی بات چیت شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، حماس رہنما حسام بدران نے عندیہ دیا ہے کہ اگر جلد معاہدہ نہ ہوا تو مغربی کنارے اور یروشلم میں بدامنی بڑھے گی۔
ادھر اسرائیلی انٹیلی جنس موساد کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کم ہوتی امیدوں کے باوجود معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں، موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے اپنے امریکی ہم منصب ولیم برنز سے ملاقات کے دوران ایک معاہدے پر بات کی ہے جو یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کیلئے ایک عارضی فلوٹنگ پیئر قائم کرنے کیلئے امریکی فوج کے ساتھ مل کر کام کریں گے، غزہ میں امداد مکمل طور پر اسرائیلی معائنے اور نگرانی کے بعد پہنچائی جائے گی، اسرائیلی فوج زیر حراست افراد کی واپسی کیلئے غزہ میں اپنی کارروائیاں بھی جاری رکھے گی۔