غزہ : (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، صیہونی فوج کی غزہ پٹی میں حماس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد گزشتہ روز (پیر) کو اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکا کی عدم شرکت کے بعد منظور کی گئی ، یہ قرارداد مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے، جس کے نتیجے میں دیرپا جنگ بندی ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ پہلی قرارداد ہے جس میں لڑائی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ادھر اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے سے انکار کرتے ہوئے حماس کے خلاف مزید کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ کی غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد منظور کر لی
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں ، عینی شاہدین کے مطابق جنوبی غزہ کے رفح شہر میں اسرائیلی جیٹ طیاروں نے آج شہر پر بمباری کی، اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ پٹی کے ارد گرد اسرائیلی علاقوں میں اینٹی راکٹ سائرن بجے، جبکہ غزہ پٹی کے آس پاس کے دیگر علاقوں کی طرح رفح بھی اکثر اسرائیلی حملوں کی زد میں آتا ہے، لیکن یہ اس علاقے کا واحد حصہ ہے جہاں اسرائیل نے زمینی فوج نہیں بھیجی ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ کی جنوبی سرحد پر واقع شہر رفح میں زمینی کارروائی شروع کرنے کا عزم اسرائیل اور امریکا کے درمیان تنازع کا ایک اہم نکتہ بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 74ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔