طالبان نے ’’پارٹی‘‘ کا لفظ استعمال کرنا جرم قرار دے دیا

Published On 01 April,2024 09:11 am

کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں قائم طالبان حکومت کی جانب سے مملکت میں “پارٹی” کا لفظ استعمال کرنے کو جرم قرار دے دیا گیا۔

کابل میں قائم مقام وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر دی گئی اور "پارٹی" کا لفظ استعمال کرنا بھی قانون کے تحت جرم ہے، شرعی قانون میں سیاسی جماعتوں کے وجود کی کوئی بنیاد نہیں ہے

عبدالحکیم شرعی نے مزید کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں عوام کے مفاد میں نہیں ہیں اور سیاسی پارٹیوں کی کوئی جائز بنیاد بھی نہیں ہے، تجربے نے ثابت کیا ہے کہ افغانستان کی موجودہ بدقسمتی ان سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہے۔

طالبان کی جانب سے جماعتوں کو ختم کرنے کی کوششوں پر ردعمل دیتے ہوئے نیشنل موومنٹ فار پیس اینڈ ڈیموکریسی کے رہنما شاہ محمود میاخیل نے کہا کہ افغان وزارت انصاف کے بیانات برسر اقتدار حکمرانوں کو برقرار رکھنے کیلئے پارٹی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 15 اگست 2021ء کو افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے ساتھ ہی طالبان نے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد طالبان حکومت نے گزشتہ سال اگست میں ملک میں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔