غزہ : (ویب ڈیسک ) فلسطین نے اسرائیل کو رفح کی کراسنگ پر قبضہ کرنے کے مطالبہ کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ترجیح غزہ کی تمام کراسنگ کو کھولنا ہے۔
عرب میڈیا کےمطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو رفح کی کراسنگ کو اپنے قبضہ میں لینے کا مطالبہ کیا گیا تاہم فلسطینی اتھارٹی کے ذریعہ اسرائیلی حکام کو جواب دیا ہے کہ کہ فلسطینی اتھارٹی کی ترجیح 2005 میں طے پانے والے کراسنگ معاہدہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے اطراف کی تمام گزرگاہوں کو کھولنا ہے۔
فلسطین نے مزید کہا کہ کسی بھی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کراسنگ سے اسرائیلی فوج کا انخلا ضروری ہے ، اس کے ساتھ غزہ کی پٹی کے مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ بھی تیار کرنا ہوگا۔
فلسطینی خود مختار ذریعہ نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اور ان کی جائز قیادت کو فلسطینی ریاست کی زمینوں پر قانونی اختیار حاصل ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اتھارٹی اسرائیل پر زور دیتی ہے کہ وہ مالی قزاقی کی اپنی پالیسی کو فوری طور پر روکے اور ضبط شدہ تمام رقوم واپس کرے۔
واضح رہے اسرائیلی ٹینکوں نے رفح میں گھس کر مصر کے ساتھ موجود رفح کراسنگ کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے رکھا ہے، مصر کی جانب سے آنے والی عالمی امداد کی غزہ کی ترسیل بھی روک دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر نے رفح کراسنگ کے ذریعے امداد کے داخلے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ رابطہ کاری سے انکار کر دیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 35 ہزار 91 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 78ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں میں 15 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔