قاہرہ: (دنیا نیوز) ترکیہ اور کولمبیا کے بعد مصر نے بھی اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں فریق بننے کا اعلان کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کیخلاف غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے پر عالمی عدالت انصاف میں گھیرا مزید تنگ ہو گیا، ترکیہ کے بعد مصر نے بھی عالمی عدالت میں جنوبی افریقا کی جانب سے دائر مقدمے میں پارٹی بننے کا اعلان کر دیا ہے، عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کیخلاف کیس کی دوبارہ جلد سماعت کا امکان ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی عدالت میں فریق بننے کا فیصلہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت اور دائرۂ کار کے پیشِ نظر کیا گیا ہے، اسرائیلی حملوں نے لوگوں کو نقلِ مکانی اور اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کیا ہے جس سے ایک بے مثال انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل ترکیہ اور کولمبیا نے بھی اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقا کے مقدمے میں شامل ہونے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی تھی، جنوبی افریقا نے جنوری میں عالمی عدالت سے استدعا کی ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے عدالت اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی مہم روکنے کا حکم دے۔
عالمی عدالت انصاف نے فوجی مہم سے روکنے کے بجائے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ ایسی کارروائیوں سے باز رہے جو نسل کشی کے کنونشن کے تحت آ سکتی ہوں اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی افواج غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کوئی کارروائی نہ کریں۔